جمعہ، 9 جنوری، 2015

Ummat e Muslimah Par Tabbarra


پوری امت مسلمہ پر مودوددی صاحب کا تبرا


لکھتے ہیں"امام ابوحنیفہ کی فقہ میں آپ بہ کثرت ایسے مسائل دیکھتے ہیں جو مرسل اور معصل اور منقتع احادیث پر مبنی ہیں یا جن میں ایک قوی الاسناد حدیث کو چھوڑ کر ایک ضیعف الاسناد حدیث کو قبول کیا گیا ہے۔ یا جن  میں احادیث کچھ کہتی ہیں اور امام ابوحنیفہ اور انکے اصحاب کچھ کہتے ہیں۔ یہی حال امام مالک کا ہے،امام شافعی کا اس سے کچھ زیادہ مختلف نہیں"۔ ( تفہیمات،ج۱،ص۳۶۰)

" تاریخ پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اب تک کوئی مجدد کامل پیدا نہیں ہوا ہے قریب تھا کہ عمر بن  عبد لعزیزؒ اس منصب  پر فائز ہوجاتے، مگر وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ ان کے بعد جتنے مجدد  پیدا ہوئے ان میں ہر ایک نے کسی خاص شعبے یا چند شعبوں ہی میں کام کیا۔ چناچہ مجدد کامل کا مقام ابھی تک خالی ہے"۔ (تجدید و احیائے دین، ص۴۹)

" اور یہی جہالت ہم ایک نہایت قلیل جماعت(جماعت اسلامی) کے سوا مشرق سے لیکر مغرب تک کے مسلمانوں میں عام دیکھ رہے ہیں خواہ انپڑھ ہوں یا دستار بند علماء یا خرقہ پوش مشائخ یا کالجون اور یونیورسٹیوں کے تعلیم یافتہ حضرات۔ ان سب کے خیالات اور طور طریقے ایک دوسرے سے بدر جہا مختلف ہیں۔ مگر اسلام کی حقیقت اور اسکی روح سے ناواقف ہونے میں سب یکساں ہیں" ۔( تفہیمات،ج۱،ص۴۵)






" میرا طریقہ یہ ہے کہ میں بزرگان سلف کے خیالات اور کاموں پر بے لاگ تحقیقی و تنقیدی نگاہ ڈالتا ہوں، جو کچھ ان میں حق پاتا ہوں، اسے حق کہتا ہوں اور جس چیز کو کتاب و سنت کے لحاظ سے یا حکمت عملی کے عتبار سے درست نہیں پاتا۔ اس کو صاف صاف نا درست کہتا ہوں "۔ (رسائل و مسائل،ج۱،ص۳۲۱)


   " میرے نزدیک صاحب علم آدمی کے لئے تقلید ناجائز اور گناہ بلکہ اس سے بھی کچھ شدید تر چیز ہے"۔ (رسائل و مسائل ، ج۱، ص۱۵۵،طبع دوم)

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں