(Mawdudi Sahib Aur Ambiya e Kiram(AS
مودودی صاحب اور انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام
اہل سنت الجماعت کا اجماعی عقیدہ ہے انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام نہ صرف نبوت کے بعد بلکہ نبوت سے پہلے بھی معصوم ہوتے ہیں اور اہل سنت کے نزدیک کسی نبی نے بارے میں کوئی ایسی تعبیر کرنا جائز نہیں جو ان کے مقام رفیع کے شایان شان نہ ہو۔لیکن مودودی صاحب بڑی بےتکلفی سے لکھتے ہیں
حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی وعظ و تلقین میں ناکامی (نعوذباللہ)۔مودودی صاحب لکھتے ہیں " لیکن وعظ و تلقین میں ناکامی کے بعد داعی اسلام نے ہاتھ مین تلوار لی"۔ (الجہاد فی الاسلام،ص۱۷۴)
حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں لکھتے ہیں " یہ محض وزیر مالیات کے منصب کا مطالبہ نہیں تھا، جیسا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں۔ بلکہ یہ ڈکٹیٹرشپ کا مطالبہ تھا۔ اور اس کے نتیجے میں سیدنا یوسف علیہ السلام کو جو پوزش حاصل ہوئی وہ قریب قریب وہی پوزش تھی جو اس وقت اٹلی میں مسولینی کو حاصل ہے"۔ ( تفہیمات۔ج۲،ص۱۱۵، طبع پنجم،۱۹۷۰ء)
"پھر اس اسرائیلی چروہے کو بھی دیکھئے جس سے وادی مقدس طویٰ میں بلا کر باتیں کی گیئں۔ وہ بھی عام چرواہوں کی طرح نہ تھا"۔ ( رسائل و مسائل،ج۱،ص۳۱، تفہیمات، ج۱،ص۲۹۴)
حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی وعظ و تلقین میں ناکامی (نعوذباللہ)۔مودودی صاحب لکھتے ہیں " لیکن وعظ و تلقین میں ناکامی کے بعد داعی اسلام نے ہاتھ مین تلوار لی"۔ (الجہاد فی الاسلام،ص۱۷۴)
حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں لکھتے ہیں " یہ محض وزیر مالیات کے منصب کا مطالبہ نہیں تھا، جیسا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں۔ بلکہ یہ ڈکٹیٹرشپ کا مطالبہ تھا۔ اور اس کے نتیجے میں سیدنا یوسف علیہ السلام کو جو پوزش حاصل ہوئی وہ قریب قریب وہی پوزش تھی جو اس وقت اٹلی میں مسولینی کو حاصل ہے"۔ ( تفہیمات۔ج۲،ص۱۱۵، طبع پنجم،۱۹۷۰ء)
حضرت موسیٰؑ کے بارے میں لکھتے ہیں " نبی ہونے سے پہلے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بھی ایک بہت بڑا گنا ہوگیا تھا کہ انہوں نے ایک انسان کو قتل کردیا"۔ ( رسائل و مسائل،ج۱،ص۲۲،طبع دوم)
"پھر اس اسرائیلی چروہے کو بھی دیکھئے جس سے وادی مقدس طویٰ میں بلا کر باتیں کی گیئں۔ وہ بھی عام چرواہوں کی طرح نہ تھا"۔ ( رسائل و مسائل،ج۱،ص۳۱، تفہیمات، ج۱،ص۲۹۴)
استغفراللہ تعالیٰ ۔۔۔۔ زبان سخت ، تلخ اور دور از آداب انبیاء و رسل اور دور از احترام بزرگان دین استعمال کی ہے ۔۔۔
جواب دیںحذف کریں